مت پوچھ یہ مجھ سے دوست مرے
کیوں شام ڈھلے ان آنکھوں میں
بے نام سی ایک اداسی کی
گھنگھور گھٹائیں رہتی ہیں
کیوں بے خود ہو کر اس لمحے
ڈھلتا ہوا سورج تکتا ہوں
آنکھوں میں کسی کا عکس لیے
کیوں بدن کتابیں تکتا ہوں
مت پوچھ یہ وقت ہی ایسا ہے
مجھے دل پر زور نہیں رہتا
میں لاکھ چھپاتا ہوں لیکن
اشکوں کو روک نہیں سکتا
اک قرض چکانے کی خاطر
یہ کچھ لمحوں کی چوری ہے
بس یوں ہی سمجھ لے یار مرے
یہ شام مری کمزوری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.