سورج ڈوبا ہوا اندھیرا
چڑیاں لینے لگیں بسیرا
دن کا غائب ہوا اجالا
تاریکی نے پردہ ڈالا
جلنے لگے دیے گھر گھر میں
گرجا مسجد اور مندر میں
پوجا میں ہے دھیان میں کوئی
کھانے کے سامان میں کوئی
چرخ بریں پر چمکے تارے
بے روغن ہیں روشن سارے
ہلکا ہلکا نور ہے ان کا
بستی سے گھر دور ہے ان کا
بچے نیند میں غافل ہو گئے
لوری سنتے سنتے سو گئے
جنگل سے گھر گوالے آئے
ریوڑ اپنا سنبھالے آئے
جا پہنچے مزدور گھروں میں
خوش خوش ہیں بیوی بچوں میں
دن بھر کب آرام لیا ہے
خون پسینہ ایک کیا ہے
شام نے دی ہے کام سے فرصت
دم لینے کی ملی ہے مہلت
اب سوئیں گے لمبی تانے
محنت لگے گی خوب ٹھکانے
منزل پر رہرو جا پہنچے
ہارے تھکے نیند کے ماتے
کشت و چمن سنسان پڑے ہیں
خالی اب میدان پڑے ہیں
پہلا سا غل شور کہاں ہے
دوڑ دھوپ کا زور کہاں ہے
مائل راحت ہوا زمانہ
ختم ہوا دن کا افسانہ
چہل پہل دو چار گھڑی ہے
سب کے سرہانے نیند کھڑی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.