''وہ جھک کے زمیں پر
بغلوں میں دے کر ہاتھ ہماری
ہم کو اٹھاتا ہے
تاروں تک لاتا ہے
پھر ہاتھ ہٹا کر
ہم کو گرنے چھوڑتا ہے
سرد و تاریک خلاؤں میں
شاید اس کی یہ خواہش ہوتی ہے
ہم اپنے دونوں بازو لہرائیں
اور اوپر اٹھتے جائیں
حتی کہ
تنہائی کے ابد میں اس کے داخل ہوں
اور ہاتھ بڑھا کر
کانپتی پوروں سے اپنی
اس کے غمگیں چہرے کو چھو لیں''
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.