شاید
کچھ دیر کو
پرس کندھے سے اتارو
گاڑی کی چابی
اتنی حفاظت سے رکھو
کہ ڈھونڈنے میں وقت لگے
مجبوراً رکنا پڑے
آؤ
ان لمحوں میں گھر کر لیں
وہ جو تم کو نہ کر سکیں
آج کر ڈالو
برسوں کے خواب
دماغ جو ایک لمحہ میں
خواب کرتا ہے
حقیقت کر ڈالو
انعام میں جو ملے
کوکھ میں صدیوں بعد
جنم دینے کو چھپا رکھنا
آنے والے وقتوں میں
شاید ہم
صرف عجائب گھروں میں ملیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.