شب شکست
بارہویں مرتبہ
موت کا خواب تکمیل تک آتے آتے کہیں رہ گیا ہے
مجھے کوئی زخموں کے ٹانکے لگانا سکھا دے
تو میں اپنا چمڑا اسے دان کر دوں گا
پھر چاہے وہ اس کے جوتے بنائے
یا اپنی بلاؤں کا صدقہ اتارے
اگر دیوتاؤں میں جھگڑا ہوا اور تم اس زمیں پر
کسی ان سنے قہقہے کے شکم سے بر آمد ہوئے
تو میں اپنی پوروں پہ اگتی ہوئی رات سے تم میں اتنی اداسی بھروں گا
کہ تم چیختے چیختے ایک دم ہست ہونے لگو گے
لپٹ جاؤ گے مجھ میں پیوست ہونے لگو گے
مگر میں ابھی تیرہواں خواب آنکھوں میں پیوست کرنے لگا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.