Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب کیسی بھی ہو شب سے ہمیں پیار نہیں ہے

ظہور نظر

شب کیسی بھی ہو شب سے ہمیں پیار نہیں ہے

ظہور نظر

MORE BYظہور نظر

    دل شب کی کسی شے کا پرستار نہیں ہے

    مہتاب سے روشن ہو کہ تاروں سے بھری ہو

    شب کیسی بھی ہو شب سے ہمیں پیار نہیں ہے

    تسلیم کہ ٹوٹا ہے ستون در ظلمت

    تسلیم کہ صدیوں کا اندھیرا ہوا زخمی

    دھرتی کی رگوں سے جو لہو چوس رہا تھا

    وہ سانپ وہ اژدر وہ سپیرا ہوا زخمی

    تسلیم کہ بے زور ہوئی ظلم کی آندھی

    تسلیم کی شمعوں کی لویں تیز ہوئی ہیں

    راہیں کہ دھواں دھار تھیں تاریکیٔ غم سے

    امید کی کرنوں سے دل آویز ہوئی ہیں

    تسلیم کہ اس موج تجلی کے جلو میں

    جو کچھ بھی نگاہوں کا تقاضا تھا وہ سب

    اے دیدہ ورو پھر بھی یہ احساس ہے باقی

    شب کتنی ہی زرتاب ہو پر نور ہو شب ہے

    دل شب کی کسی شے کا پرستار نہیں ہے

    مہتاب سے روشن ہو کہ تاروں سے بھری ہو

    شب کیسی بھی ہو شب سے ہمیں پیار نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے