شب خوں
جب بن سیاہ رات کے تاروں سے بھر گئے
کنج چمن میں چمکے شگوفے نئے نئے
مجھ کو ہوا نے بات سجھائی عجیب سی
بادل میں ایک شکل دکھائی عجیب سی
چاند آسماں کی سیج پہ سویا ہوا ملا
رنگ گل انار میں لتھڑا ہوا ملا
اے عاشقان حسن ازل غور سے سنو
میں برگ بے نوا تو نہیں ہوں کہ چپ رہوں
دل کے کسی بھی شعلے کو عریاں نہ کر سکوں
میں تیغ ہاتھ میں لیے سوئے فلک گیا
جذبوں کے رس سے مہکے ہوئے چاند تک گیا
کافی تھا ایک وار مری تیغ تیز کا
مہتاب کے بدن سے لہو پھوٹ کر بہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.