شبانہ
دلچسپ معلومات
جاوید اختر نے یہ نظم اپنی بیوی شبانہ اعظمی کے لئے کہی جو خود ایک مشہور اداکارہ ہیں
یہ آئے دن کے ہنگامے
یہ جب دیکھو سفر کرنا
یہاں جانا وہاں جانا
اسے ملنا اسے ملنا
ہمارے سارے لمحے
ایسے لگتے ہیں
کہ جیسے ٹرین کے چلنے سے پہلے
ریلوے اسٹیشن پر
جلدی جلدی اپنے ڈبے ڈھونڈتے
کوئی مسافر ہوں
جنہیں کب سانس بھی لینے کی مہلت ہے
کبھی لگتا ہے
تم کو مجھ سے مجھ کو تم سے ملنے کا
خیال آئے
کہاں اتنی بھی فرصت ہے
مگر جب سنگ دل دنیا میرا دل توڑتی ہے تو
کوئی امید چلتے چلتے
جب منہ موڑتی ہے تو
کبھی کوئی خوشی کا پھول
جب اس دل میں کھلتا ہے
کبھی جب مجھ کو اپنے ذہن سے
کوئی خیال انعام ملتا ہے
کبھی جب اک تمنا پوری ہونے سے
یہ دل خالی سا ہوتا ہے
کبھی جب درد آ کے پلکوں پہ موتی پروتا ہے
تو یہ احساس ہوتا ہے
خوشی ہو غم ہو حیرت ہو
کوئی جذبہ ہو
اس میں جب کہیں اک موڑ آئے تو
وہاں پل بھر کو
ساری دنیا پیچھے چھوٹ جاتی ہے
وہاں پل بھر کو
اس کٹھ پتلی جیسی زندگی کی
ڈوری ٹوٹ جاتی ہے
مجھے اس موڑ پر
بس اک تمہاری ہی ضرورت ہے
مگر یہ زندگی کی خوب صورت اک حقیقت ہے
کہ میری راہ میں جب ایسا کوئی موڑ آیا ہے
تو ہر اس موڑ پر میں نے
تمہیں ہمراہ پایا ہے
- کتاب : Lava (Pg. 89)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.