شہر یاراں
آسماں کی گود میں دم توڑتا ہے طفل ابر
جم رہا ہے ابر کے ہونٹوں پہ خوں آلود کف
بجھتے بجھتے بجھ گئی ہے عرش کے حجروں میں آگ
دھیرے دھیرے بچھ رہی ہے ماتمی تاروں کی صف
اے صبا شاید ترے ہمراہ یہ خوں ناک شام
سر جھکائے جا رہی ہے شہر یاراں کی طرف
شہر یاراں جس میں اس دم ڈھونڈھتی پھرتی ہے موت
شیر دل بانکوں میں اپنے تیر و نشتر کے ہدف
اک طرف بجتی ہیں جوش زیست کی شہنائیاں
اک طرف چنگھاڑتے ہیں اہرمن کے طبل و دف
جا کے کہنا اے صبا بعد از سلام دوستی
آج شب جس دم گزر ہو شہر یاراں کی طرف
دشت شب میں اس گھڑی چپ چاپ ہے شاید رواں
ساقی صبح طرب نغمہ بہ لب ساغر بکف
وہ پہنچ جائے تو ہوگی پھر سے برپا انجمن
اور ترتیب مقام و منصب و جاہ و شرف
- کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 358)
- مطبع : Educational Publishing House (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.