Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر

MORE BYعین رشید

    لوگ کہتے ہیں کہ تجھ سے تھک جانا

    مر جانے کے برابر ہے

    اور مجھے بھی کبھی کبھی ایسا ہی لگتا ہے

    تو سن شہر میں تجھ سے صاف صاف کہہ دوں

    کہ میں تجھ سے تھک گیا ہوں

    یا مجھے یوں لگتا ہے

    کہ میرے سر سے اس باپ کا سایہ اٹھ گیا ہے

    جو اتنے دنوں میری نگہبانی کر رہا تھا

    سن شہر

    اگر مر جاؤں

    اور لوگ مجھے دفنانے لے جائیں

    تو جھپٹ کے تو مجھے گود میں لے لینا

    اور بال کھولے کہانی والی ماؤں کی طرح

    مجھے آنچل میں چھپا کر چیخ چیخ کر ان سے کہہ دینا

    کہ نہیں یہ میرا بیٹا ہے

    میرے جیتے جی یہ کبھی یتیم نہیں ہو سکتا

    نہ ہی

    میرے جیتے جی کوئی اسے مجھ سے چھین سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے