Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر

MORE BYعین رشید

    شہر تو اپنے گندے پاؤں پسارے دریا کے کنارے لیٹا ہے

    اور تیرے سینے پر رینگتی ہوئی چیونٹیاں سورج کو گھور رہی ہیں

    جب نصف درجن غیر ملکی حکیموں نے مشترکہ طور پر اعلان کیا

    مرض سنگین ہے اور یہ بہت جلد ہی مر جائے گا

    تو کسی چیچک زدہ بچے کی طرح تو نے انہیں دیکھا اور خاموش ہو رہا

    غلیظ بدکار بے رحم

    شہر لوگ کہتے ہیں تو بدکار ہے

    اور میں نے خود دیکھا ہے

    سر شام

    تیرے رنگے چہرے والی عورتیں لڑکھڑاتے نوجوانوں کو نگل جاتی ہیں

    بے رحم

    جب رات گئے تیرے دانشور رکشا کیے خودکشی کرنے جاتے ہیں

    تو خاموش رہتا ہے

    شہر میں تیری دیوانہ کن خواہشوں سے بے زار ہوں

    شہر تو اپنے گندے لباس کب اتارے گا

    شہر لوگ کہتے ہیں مرنے کے بعد میری ہڈی سے بٹن بنائیں گے

    شہر تیری دیواروں پر یہ کیسی تحریریں ہیں

    شہر میں نے مہینوں سے اخبار نہیں پڑھا

    شہر تو چائے میں شکر ڈالنا بھول گیا ہے

    اور یہ تیرے آنسوؤں کی طرح لگ رہی ہے

    شہر مجھے نیند آ رہی ہے تھپک کر سلا دے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    شہر نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے