Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر آشوب

ضیا جالندھری

شہر آشوب

ضیا جالندھری

MORE BYضیا جالندھری

    وہی صدا جو مرے خوں میں سرسراتی تھی

    وہ سایہ سایہ ہے اب ہر کسی کی آنکھوں میں

    یہ سرسراہٹیں سانپوں کی سیٹیوں کی طرح

    سیاہیوں کے سمندر کی تہ سے موج بہ موج

    ہماری بکھری صفوں کی طرف لپکتی ہیں

    بدن ہیں برف، رگیں رہ گزار ریگ رواں

    کئی تو سہم کے چپ ہو گئے ہیں صورت سنگ

    جو بچ گئے ہیں وہ اک دوسرے کی گردن پر

    جھپٹ پڑے ہیں مثال سگان آوارہ

    ہوا گزرتی ہے سنسان سسکیوں کی طرح

    صدائے درد جو میرے لہو میں لرزاں تھی

    جھلک رہی ہے وہ اب بے شمار آنکھوں میں

    لبوں پہ سوکھ گئی حرف شوق کی شبنم

    کسی میں طاقت گفتار اگر کہیں ہے بھی

    تو لفظ آتے ہیں ہونٹوں پہ ہچکیوں کی طرح

    تراشیے تو کئی پتھروں کے سینوں میں

    شجر کی شاخوں کے مانند نقش پھیلے ہیں

    پر ان کے ریشوں میں ذوق نمو نہیں ملتا

    کوئی نفیر کہ جس کی نوائے ہوش نواز

    دلوں سے دور کرے سرسراہٹوں کا طلسم

    کوئی امید کا پیغام کوئی پیار کا اسم

    وہ خواب پرورش جاں کہ جس پہ صدقے ہوں جسم

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    ضیا جالندھری

    ضیا جالندھری

    مأخذ :
    • کتاب : sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 263)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے