Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر انا میں

شہاب جعفری

شہر انا میں

شہاب جعفری

MORE BYشہاب جعفری

    یہ تیز دھوپ یہ کاندھوں پہ جاگتا سورج

    زمیں بلند ہے اتنی کہ آسماں کی رقیب

    وہ روشنی ہے وہ بیداریاں کہ سائے نہ خواب

    بس ایک ہوش بس اک آگہی بس اک احساس

    اور ان کے نور سے جلتے بدن پگھلتے بدن

    بدن ہیں کھولتے سیال آئینے ہر سو

    ہر آن بہتے سدا رہتیں بدلتے بدن

    دماغ دور سے ان کا نظارہ کرتا ہے

    اور ان کے کرب کے اظہار سے سنورتا ہے

    وہ روشنی ہے کہ از فرد تا بہ فرد تمام

    کسی کی شکل نہ صورت کسی کا رنگ نہ روپ

    تمام انفس و آفاق گم ہیں آپس میں

    ہیں فرد فرد کی پرچھائیاں بھی دھوپ ہی دھوپ

    سب اپنے علم کا جادوئے سامری لے کر

    ہزار آنکھوں سے اک دوسرے کو دیکھتے ہیں

    رواں دواں ہیں سب اک دوسرے کی روحوں میں

    اور اتنا جان چکے ہیں سب ایک دوسرے کو

    کچھ اتنی دور نکل آئے ہیں سب اپنے سے

    کہ دل کے رشتوں کو اب مانتا نہیں کوئی

    کسی کو اپنے سوا جانتا نہیں کوئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے