شہر نگاراں
حیدرآباد جسے شہر نگاراں کہیے
رنگ رخسار سحر حسن بہاراں کہیے
کسی شاعر کے خیالوں کی حسین دنیا ہے
گلعذاروں کی غزالوں کی حسیں دنیا ہے
اس کی مٹی میں محبت کے کنول کھلتے ہیں
ذرہ ذرہ میں دھڑکتے ہوئے دل ملتے ہیں
اس کے سینے میں قطب شاہ کا کردار بھی ہے
وضع داری بھی ہے اخلاص بھی ہے پیار بھی ہے
اس کی بانہوں میں بسی بھاگ متی کی دنیا
جگمگاتا ہے جہاں چاند روا داری کا
مسجدیں بھی ہیں منادر بھی ہیں گرجا گھر بھی
نکہت و نور میں ڈوبا ہوا ہر منظر بھی
صبح آتی ہے مسرت کے پیامات لیے
زندگانی کے مہکتے ہوئے نغمات لیے
شام کے دوش پہ لہراتا ہے رنگیں آنچل
شب کی آغوش میں کھلتا ہے گلستان غزل
اس لیے میرؔ کی غالبؔ کی غزل کہتے ہیں
شہر کو میرے سبھی تاج محل کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.