شہر گمنام
جیسے کوئی سیاح سفر سے لوٹے
جب شام کو تم لوٹ کے گھر آؤ گے
ہر نقش محبت سے تمہیں دیکھے گا
ہر یاد کو تکتا ہوا تم پاؤ گے
تم بیٹھو گے افکار کی خاموشی میں
سوچو گے کہ اس رنج سے کیا ہاتھ آیا
تم ڈھونڈنے نکلے تھے مگر کیا پایا
جم جائیں گی شعلوں پہ تمہاری آنکھیں
ہر شعلے میں اک خواب نظر آئے گا
دیواروں پہ پرچھائیاں لہرائیں گی
ہر راستہ آوازوں سے بھر جائے گا
اک شہر ہے آباد تمہارے دل میں
اک شہر جو گمنام ہے نا پیدا ہے
اک شہر جو مانند شجر تنہا ہے
- کتاب : Saweera (magazine-56 (Pg. 45)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.