Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر پناہ

حماد یونس

شہر پناہ

حماد یونس

MORE BYحماد یونس

    اے ہم سخن

    خاموش رہ

    آہٹ نہ کر

    یہ رات ہے

    یا رات کا اک عکس ہے

    ہے رات کا دستور یہ

    مقصود یہ منشور یہ

    ہو ہو کا عالم بس یہاں

    اس ہو کے عالم میں میاں

    بس جام کی آواز ہو

    یا دل نشیں ہمراز ہو

    پائل ہو مے ہو ساز ہو

    از بس کہ کیونکر ہو بیاں

    یہ رنگ و روغن کا سماں

    تاروں کا جیسے کارواں

    حرکت میں ساقی ہے کہاں

    بس جام محو رقص ہے

    سو ہم سخن

    خاموش رہ

    آہٹ نہ کر

    یہ رات ہے

    یا رات کا اک عکس ہے

    اس رات کی ہر بات میں

    ایسے کٹھن حالات میں

    جب سانس پر پہرے لگیں

    حاکم جہاں بہرے لگیں

    منصف جہاں خنجر رہے

    کیوں سوچ نہ بنجر رہے

    گولی جہاں قانون ہو

    ہر لب کشا مدفون ہو

    ایسی اندھیری رات میں

    اس مرکز ظلمات میں

    اک شخص ایسا بھی ملے

    جو سچ کے رستے پہ چلے

    جو حق کرے ایسے بیاں

    ہو فجر کی جیسے اذاں

    ہو رعد کی جیسے کڑک

    ہو برق کی جیسے چمک

    پھر یار کے کوچے سے لے کر

    ہر ستون دار تک

    ہر مدرسہ و مے کدہ

    ہر کوچہ و بازار تک

    کچھ روشنی کا ذکر ہو

    خورشید کی بھی فکر ہو

    جس راہ تھا سرمد چلا

    تھا فیضؔ نے جیسے کہا

    اک قافلہ یوںہی چلے

    تاریک شب ایسے ڈھلے

    ایسا کوئی تو شخص ہو

    لیکن کہاں وہ شخص ہے

    پس ہم سخن

    خاموش رہ

    آہٹ نہ کر

    یہ رات ہے

    یا رات کا اک عکس ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے