Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر سے دور

یوسف کامران

شہر سے دور

یوسف کامران

MORE BYیوسف کامران

    آؤ دور چلیں

    پیپل کی ہری ہری چھاؤں میں

    بیٹھ کے دل بہلائیں

    شہر کی اس گہما گہمی میں اب تو جی گھبراتا ہے

    رانی دیکھو اس نگری میں نہ کوئی کرشن نہ رادھا ہے

    یہ تو شہر ہے پیاری

    کاروباری دنیا ہے

    من سے خالی تن والے ہیں

    دھن ہی ان کا گہنا ہے

    جھوٹی رسمیں جھوٹے بندھن جھوٹا ان کا پیار

    کاروباری ذہنوں والے ہوتے ہیں خونخوار

    دھن دولت میں تول کے دیکھیں

    ہر نردھن کا پیار

    شہر میں کیا رکھا ہے

    آؤ دور چلیں

    ہرے بھرے کھیتوں میں چل کے اپنے زخم سئیں

    دور کہیں مندر کے پیچھے بیٹھ کے دل بہلائیں

    دور کہیں پیپل کے نیچے من کی جوت جگائیں

    آؤ غم کو بھول بھی جائیں

    آؤ شہر سے دور چلیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے