شجر ممنوعہ
ایک شجر
پھولوں کی خوشبو
بھینی بھینی
شہد کے پھل
روشن آنکھیں
چڑھی کمانیں
توبہ کی ڈالی
متوالی
ہاتھ بڑھایا
میرا قد چھوٹا تھا
چاہا بڑھ جائے
ہونٹوں پر دل
خون مژہ تک
کھنچ آیا
آنکھیں پھاڑیں
منہ کھولا
رک گئیں سانسیں
پلٹا شجر
آنکھوں سے اوجھل
دل پر بوجھ
پھر بھی خیالوں میں آتا ہے
خالی ہاتھ بھڑک اٹھتے ہیں
آنکھیں جلنے لگتی ہیں
خون جگر کھنچ آتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.