Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شجر ممنوعہ سے پرے

پرویز شہریار

شجر ممنوعہ سے پرے

پرویز شہریار

MORE BYپرویز شہریار

    اے بی بی حوا

    ہم تیرے بچے

    تجھ سے بچھڑ کے

    بشری سمندر کے

    پے در پے تھپیڑوں سے

    دور اور بھی دور ہو گئے ہیں

    بھیڑ میں کھو گئے ہیں

    تمہارے ہمارے

    درمیاں تھا جو حرف شیریں کا قصہ

    وہ درد آشنا لمحہ، وہ ممتا سے لبریز رشتہ

    اس رشتے کی ڈور سے بندھے

    ہم خلاؤں میں ہچکولے کھا رہے ہیں

    پتنگوں کی مانند

    ننھے بچے کے ہاتھوں سے جوں

    چھوٹ جائے

    غباروں کی ڈور

    اور بکھر جائیں جیسے

    آسماں کی ناپید بلندیوں میں سبھی

    ہم بھی،

    ان ہی غباروں کی طرح

    اے بی بی حوا

    تجھ سے بچھڑ کے

    بھٹکتے رہے ہیں

    ہر لمحہ اس الجھتی بھول بھلیوں سی دنیا میں

    جی رہے ہیں

    کسی طور

    تیری ممتا کی چاہ میں، آس لگائے

    شاید

    خدا کو

    ہم پر بھی کبھی ترس آ جائے

    اور۔۔۔

    ناف کے اس الجھے ہوئے رشتے کا سرا

    دوبارہ کہیں جا کے پھر تجھ سے مل جائے

    شاید

    پھر کوئی دنیا

    کن فیکون سے

    خلق ہو جائے!

    جہاں باغ بہشت کے مکیں ہوں

    اور ہم ہوں

    جہاں ابلیس کا نہ ہو گزر

    جہاں شیطان کا نہ ڈر ہو

    جہاں امن و آشتی ہو تمام!

    اے کاش!

    اپنا بھی ایسا گھر ہو

    شجر ممنوعہ سے پرے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے