شخصیت
بٹھا کے کاندھے پہ لائی تھی رات اسے
شفق نے ہنس کے کیا تھا استقبال
ہوا نے راگنی چھیڑی فضا میں گیت گھلے
سجا کے پتوں کی تھالی میں اوس کے جگنو
اتاری تھی پیڑوں نے آرتی اس کی
مگر بلندی پہ آ کر بدل گئے تیور
شکن غرور کی پیشانی پر جھلکنے لگی
نگاہ قہر و حقارت سے دیکھتی سب کو
مزاج گرم ہوا اور گرم اور بھی گرم
جنون سر میں فقط میں کا ہی سمایا رہا
اور اس گھمنڈ میں وہ بھول بیٹھا ہے
کہ اس کے پیچھے ہی ہے شام کا سایا
زمیں بلندی کی ہوتی نہیں ہموار کبھی
یہاں پہ شخص نہیں شخصیت ٹھہرتی ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.