Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شراب و ساقی

دھرم پال عاقل

شراب و ساقی

دھرم پال عاقل

MORE BYدھرم پال عاقل

    رند جب جھومتے ہیں نشے میں

    اور صراحی بھی رقص کرتی ہے

    کہتے ہیں ہوش کھو کے سب مے کش

    رحمت حق یہاں برستی ہے

    کوئی سنتا نہیں خرد کی بات

    میکدے میں جنوں کی چلتی ہے

    موسم گل ہو ابر باراں ہو

    ایسی رت ہو تو پینی پڑتی ہے

    بات ساقی سنا وہ جس سے ہمیں

    زندگی کا شعور آ جائے

    وجد کرنے لگیں سب اہل بزم

    بے پیے ہی سرور آ جائے

    زیست رقصاں ہے اب فضاؤں میں

    گھل گئی ہے شراب کی بو باس

    مے کشو کیا ستم ہے ایسے میں

    میکدہ اس قدر اداس اداس

    مے گلگوں پلا کے اے ساقی

    تو مری تشنگی بڑھاتا ہے

    میری نیت کبھی نہیں بھرتی

    تو تو دل کھول کر پلاتا ہے

    رند یہ کہہ رہا تھا واعظ سے

    کون ہے مجھ کو روکنے والا

    مے کشی چھوڑنا نہیں ممکن

    کون ہے مجھ کو ٹوکنے والا

    کچھ تو تلچھٹ سے بھی رہے محروم

    کچھ کو حاصل ہے لطف ساغر کا

    تو غلط بخش تو نہیں ساقی

    کھیل سارا ہے یہ مقدر کا

    زاہد بے ریا بنا ہے کوئی

    اور بنا کوئی رند شاطر ہے

    ہے تگ و دو جہاں میں جتنی بھی

    صرف اک چیز ہی کی خاطر ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے