Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرارت

MORE BYعرفان جعفری

    بٹن قمیض کے

    اب بھی ٹوٹتے ہیں مگر

    نزدیک میرے چہرے کے

    بکھری ہوئی سانسوں کی

    خوشبو نہیں اڑتی

    بٹن اب بھی ٹوٹتے ہیں مگر

    انگلیوں میں کپکپی نہیں ہوتی

    نہ ہی

    سوئی اور تاگے میں

    پہلی سی جنگ ہوتی ہے

    بٹن اب بھی ٹوٹتے ہیں مگر

    دائرہ میری بانہوں کا

    اب کبھی نہیں بنتا

    سوئی اب دل لگی میں نہیں چبھتی

    اب کوئی بے سبب نہیں ہنستا

    اور چپکے سے یہ نہیں کہتا

    آج ملنے کسی سے مت جانا

    آج دفتر سے گھر چلے آنا

    آج اچھی سی ڈش بناؤں گی

    آج خود کو بھی میں سجاؤں گی

    کئی برس

    بڑا زمانہ ہوا

    اب کچھ نہیں ہوتا

    بٹن تو اب بھی ٹوٹا کرتے ہیں

    اب انہیں میں ہی ٹانک لیتا ہوں

    کبھی ملے گا نہیں

    ورنہ اس سے یہ بتاتا میں

    بٹن ٹوٹتے نہیں تھے واشنگ میں

    بٹن میں ہی توڑا کرتا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے