Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرارتیں

MORE BYمرتضیٰ ساحل تسلیمی

    سیاہی مل کے چہرے پر اندھیرے میں دکھاتا ہوں

    میں بن کر بھوت اکثر چھوٹے بچوں کو ڈراتا ہوں

    میں کب درجہ میں اپنی حرکتوں سے باز آتا ہوں

    کوئی دیکھے اگر میری طرف تو منہ چڑھاتا ہوں

    ربر کی چھپکلی رکھتا ہوں بچوں کی کتابوں میں

    کبھی مینڈک پکڑ کر ان کے بستوں میں چھپاتا ہوں

    گلی کے لوگ بھی میری شرارت سے پریشاں ہیں

    بجا کر ان کے دروازے کی کنڈی بھاگ جاتا ہوں

    کبھی ابو سے پٹتا ہوں کبھی ایسا بھی ہوتا ہے

    گدھے کی دم پکڑ کر کھینچنے پر لات کھاتا ہوں

    اب اکثر سوچتا رہتا ہوں یہ عادت نہیں اچھی

    کہ ساحلؔ دوسرے لوگوں کو میں ناحق ستاتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے