Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرط رفاقت

رفیعہ شبنم عابدی

شرط رفاقت

رفیعہ شبنم عابدی

MORE BYرفیعہ شبنم عابدی

    تم مرے پاس رہو ساتھ رہو

    اور یہ احساس رہے

    میں کہ آزاد ہوں جینے کے لئے

    اور زندہ ہوں خود اپنے اندر

    اپنی ہی ذات میں تابندہ ہوں

    اپنی ہر سانس پہ قبضہ ہے مرا

    اپنی پاکیزہ تمناؤں کی تکمیل کا حق ہے مجھ کو

    اپنے معصوم سے جذبات کی ترسیل کا حق ہے مجھ کو

    یہ زمیں میری بھی یہ دشت و چمن میرے بھی

    صرف آنگن ہی نہیں کوہ و دمن میرے بھی

    ماہ و انجم بھی مرے نیلا طبق میرا بھی

    جتنا ان پر ہے تمہارا وہی حق میرا بھی

    شرط بس یہ ہے

    کہ تم ساتھ رہو پاس رہو

    میری ہر مرضی میں شامل ہو تمہاری مرضی

    میری ہر سانس کی شاہد ہوں تمہاری سانسیں

    میرے ہر راز کی حاصل ہو تمہاری دھڑکن

    اور ہم ایک ہی زنجیر میں پابستہ ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے