شش جہت
لمحۂ نو عظیم ہے
سوزش دل ہے کیا بلا جذب و جنوں بھی کچھ نہیں
سانجھ سماج ہیچ ہیں رشتہ خوں بھی کچھ نہیں
حسرت و آرزو کی نے بندش و بستگی کی لے
دمدمۂ قدیم ہے
عہد کہن گزر گیا لمحۂ نو عظیم ہے
آج کا سحر بے بدل آج کی لو عظیم ہے
عطر کی روح میں بسی عصر کے روپ میں رچی
پھوٹتی پو عظیم ہے یہ تگ و دو عظیم ہے
بحر جدید اوج موج اس میں گہر ہیں موج موج
سطح بہ سطح سب صدف نور کی رو عظیم ہے
تازہ ترین یہ جہاں تازہ نجوم و آسماں
ان کی جھلک جدا جدا ان کا جلو عظیم ہے
اور ہے اس کی تاب و تب اور ہے چال اور چھب
جو خد و خال ہوں سو ہوں آئنہ تو عظیم ہے
لمحۂ نو عظیم ہے
اس میں ریاستوں کا دھن سارے نشاط
سب محن
عیش کا دل و بدن غارت زندگی کا فن
ایک بٹن کا مرحلہ
- کتاب : Sitarah Saaz (Pg. 66)
- Author : Akhtar Usman
- مطبع : Ahbaab Publications (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.