Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعر و شاعری

دھرم پال عاقل

شعر و شاعری

دھرم پال عاقل

MORE BYدھرم پال عاقل

    صرف عمدہ حسین لفظوں سے

    شعر میں دل کشی نہیں آتی

    گر نہ نکلے وہ دل سے شاعر کے

    شعر میں زندگی نہیں آتی

    وہ جو مجنوں ہیں دودھ پینے کے

    ان سے تو شاعری نہیں ہوتی

    لیلائے شعر مانگتی ہے خون

    اس سے کم بات ہی نہیں ہوتی

    زندگی کے حسیں شبستاں میں

    جن سے دل کے چراغ جلتے ہیں

    دوست آغوش شاعری میں وہی

    خوب صورت خیال پلتے ہیں

    بے نیازی کو ناز ہے جس پر

    ہے وہ ایوان نظم کا معمار

    ڈھونڈھتا ہے جو اپنے فن کا صلہ

    وہ نہ ہوگا کبھی بڑا فن کار

    جس جگہ آفتاب جا نہ سکے

    پہنچے اس جا خیال شاعر کا

    اس کا ایک ایک لفظ ہو اعجاز

    ہے تو یہ ہے کمال شاعر کا

    شعر نو کے امام کہتے ہیں

    در خیالات کا تو بند نہیں

    ہمیں دیں گے زبان کو وسعت

    فن کی قیدیں ہمیں پسند نہیں

    کہتے ہیں اب نیا ادب اس کو

    جس میں مہمل سی بات کہہ جائیں

    صاحبان مذاق بھی جس کو

    سوچتے سوچتے ہی رہ جائیں

    جب محبت میں ڈوب کر شاعر

    بات سب کے دلوں کی کہتا ہے

    پردہ ہائے دماغ میں وہ شعر

    دیر تک گونجتا ہی رہتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے