شعر و شاعری
صرف عمدہ حسین لفظوں سے
شعر میں دل کشی نہیں آتی
گر نہ نکلے وہ دل سے شاعر کے
شعر میں زندگی نہیں آتی
وہ جو مجنوں ہیں دودھ پینے کے
ان سے تو شاعری نہیں ہوتی
لیلائے شعر مانگتی ہے خون
اس سے کم بات ہی نہیں ہوتی
زندگی کے حسیں شبستاں میں
جن سے دل کے چراغ جلتے ہیں
دوست آغوش شاعری میں وہی
خوب صورت خیال پلتے ہیں
بے نیازی کو ناز ہے جس پر
ہے وہ ایوان نظم کا معمار
ڈھونڈھتا ہے جو اپنے فن کا صلہ
وہ نہ ہوگا کبھی بڑا فن کار
جس جگہ آفتاب جا نہ سکے
پہنچے اس جا خیال شاعر کا
اس کا ایک ایک لفظ ہو اعجاز
ہے تو یہ ہے کمال شاعر کا
شعر نو کے امام کہتے ہیں
در خیالات کا تو بند نہیں
ہمیں دیں گے زبان کو وسعت
فن کی قیدیں ہمیں پسند نہیں
کہتے ہیں اب نیا ادب اس کو
جس میں مہمل سی بات کہہ جائیں
صاحبان مذاق بھی جس کو
سوچتے سوچتے ہی رہ جائیں
جب محبت میں ڈوب کر شاعر
بات سب کے دلوں کی کہتا ہے
پردہ ہائے دماغ میں وہ شعر
دیر تک گونجتا ہی رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.