Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکایت

MORE BYسلام سندیلوی

    خدایا سب کو جدا تو نے زندگی بخشی

    کلی کو لوچ دیا پھول کو ہنسی بخشی

    جڑے ہزاروں گہر کہکشاں کی زلفوں میں

    سحر کو نور دیا شب کو چاندنی بخشی

    رو پہلی صبح کے لب کو عطا کئے نغمے

    سنہری شام کے ہونٹوں کو بانسری بخشی

    زمیں پہ غنچہ و گل کو مہک عنایت کی

    فلک پہ ماہ و ثریا کو روشنی بخشی

    ہر ایک ذرۂ صحرا کو دی جلا تو نے

    ہر ایک قطرۂ شبنم کو آرسی بخشی

    ترائیوں میں مویشی چرانے والوں کو

    گلا سریلا دیا راگ راگنی بخشی

    کسان مینڈ پہ بیٹھے جو دھوپ کھاتے ہیں

    انہیں زمین کی دولت ہری بھری بخشی

    شباب و حسن کی ساغر بکف حسینہ کو

    لبوں کی نازکی زلفوں کی برہمی بخشی

    جوانیوں کی حسیں نیم باز آنکھوں کو

    شراب تھوڑی سی دی کچھ غنودگی بخشی

    جو مطربہ کو عطا کی صدائے داؤدی

    تو رند مست کو مینائے احمری بخشی

    جو شاعروں پہ سخن کی کتاب نازل کی

    تو واعظوں کو زمیں کی پیمبری بخشی

    وہ جن کا جھوٹ ہے پیشہ فریب مذہب ہے

    تری خدائی نے ان کو تونگری بخشی

    ہزاروں مرتشیوں کو تری مشیت نے

    طلائی بخت دیا زیست نقرئی بخشی

    بلند و سرخ مکانوں میں رہنے والوں کو

    سرور و کیف عنایت کیا خوشی بخشی

    مگر ازل میں خطا کیا سلامؔ نے کی تھی

    کہ اس غریب کی قسمت کو مفلسی بخشی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے