Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکایت

انجم شکیل

شکایت

انجم شکیل

MORE BYانجم شکیل

    میں اس وقت کتنے برس کی تھی اب یاد آتا نہیں

    برس تین سمجھو کہ چار

    مگر میں یہ اچھی طرح جانتی ہوں میں خوش تھی

    اور خیر سے

    میں جنم اور مرن سے تو نا آشنا تھی

    میں ہنس کھیل کر زندگی جی رہی تھی

    اکیلے اکیلے سے اک دوست تارا کے ساتھ

    تارا تارا فقط ایک تارا نہ تھا

    وہ بھائی تھا اور کھیلا کرتا تھا جو ساتھ میرے

    ہم نے مل جل کر ہی اس کی خود چلنے والی

    نئی کار کا پرزہ پرزہ سبھی کھول کر دیکھ ڈالا

    ادھر اپنی تشویش باہم یہ سب جاننے کی

    مری خوب صورت وہ گڑیا

    اپنی جادو بھری نیلی آنکھوں کو جھٹ کھولتی

    بند کرتی تھی ہو جاتی اندھی

    انگریزی ابجد بھی میں نے اسی دوست کے ساتھ دریافت کی تھی

    ریاضی سمجھنے کی کلفت بھی برداشت کی تھی

    اچانک مری زندگی میں جو ایک ایسے طوفان نے آ کے مارا

    وہ ننھا اور ادھ کھلا پھول مسلا گیا

    میں کھو بیٹھی کھیل اور کود کا ایک ساتھی

    وہ تارا مجھے چھوڑ کر چل دیا دور جانے کہاں

    جاننا چاہا میں نے کہ یہ کیا ہوا

    میرا ساتھی اکیلا مجھے چھوڑ کر ہائے کیوں چل دیا

    جواب آیا وہ تھا خدا کو بہت ہی پیارا

    پیارے خدا یہ ہے انصاف کیسا

    کہ میں بھی تو بھائی سے کرتی تھی پیار

    چاہتی تھی اسی کے ساتھ رہنا

    ابھی تک وہ باتیں ہیں جو اپنی دریافت میں حیف آئی نہیں ہیں

    اور ایسے رستے بھی ہیں جستجو جن کی باقی ابھی رہ گئی ہے

    پیارے خدا تم غرض مند نکلے

    فقط اپنے بارے میں سوچا ہمارا نہ آیا تمہیں کچھ خیال

    اے خدا

    تم نے خوابوں امیدوں تمناؤں کو ہی ہماری مسل ڈالا ہے

    تم نے مجھ سے مرا ایک حصہ جدا کر لیا ہے

    میں اس کے لیے تم کو اب چاہوں کرنا معاف

    مگر یہ بتا دے کہ کیسے بتا دے کہ کیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے