Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکست آرزو

زہرا علوی

شکست آرزو

زہرا علوی

MORE BYزہرا علوی

    وہ جا رہا تھا

    اور

    میں نے بس یہ کہا تھا

    سنو زیادہ دیر مت کرنا

    وقت رہتے پلٹ آنا

    اس نے میری آنکھوں میں جھانکتے ہوئے کہا

    ہم جب ملیں گے بہاریں ہوں گی

    وقت کچھ نہیں بگاڑے گا

    آج وہ پلٹ آیا ہے

    اسے میری سیاہ آنکھیں بہت پسند ہیں

    مگر سیاہ حلقے نہیں

    اور میری آنکھوں کی روشنی گہرے حلقوں کے بادل نے نگل چکے ہیں

    ماتھے پر فکر کی تیوری ہے

    تنہائی کی دھوپ نے میرے وجود کو جھلسا دیا ہے

    اکیلے پن میں لب کاٹنے کی عادت نے

    گلوں سے رنگت چرا لی ہے

    وقت کا پنچھی شادمانی کو اپنے ساتھ لے اڑا ہے

    اور وہ

    آنکھوں پر نفیس چشمہ سجائے

    بہاریں ساتھ لیے ٹیبل پر محو انتظار ہے

    میں اس تک پہنچتے لڑکھڑا گئی ہوں

    اور وہ کھڑا انجان نظروں سے کہہ رہا ہے

    خاتون آپ کی طبیعت ٹھیک نہیں لگتی

    کس سے ملنا ہے کیا کوئی کھو گیا ہے

    میں بس اتنا ہی کہہ سکی ہوں

    کہا تھا نا وقت رہتے پلٹ آنا

    تم بہار بن کر کھڑے ہو اور میرا وقت کھو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے