Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکست انا

MORE BYامجد اسلام امجد

    آج کی رات بہت سرد بہت کالی ہے

    تیرگی ایسے لپٹتی ہے ہوائے غم سے

    اپنے بچھڑے ہوئے ساجن سے ملی ہے جیسے

    مشعل خواب کچھ اس طور بجھی ہے جیسے

    درد نے جاگتی آنکھوں کی چمک کھا لی ہے

    شوق کا نام نہ خواہش کا نشاں ہے کوئی

    برف کی سل نے مرے دل کی جگہ پا لی ہے

    اب دھندلکے بھی نہیں زینت چشم بے خواب

    آس کا روپ محل دست تہی ہے جیسے

    بحر امکان پہ کائی سی جمی ہے جیسے

    ایسے لگتا ہے کہ جیسے مرا معمورۂ جاں

    کسی سیلاب زدہ گھر کی زبوں حالی ہے

    نہ کوئی دوست نہ تارا کہ جسے بتلاؤں

    اس طرح ٹوٹ کے بکھرا ہے انا کا شیشہ

    میرا پندار مرے دل کے لیے گالی ہے

    نبض تاروں کی طرح ڈوب رہی ہے جیسے!

    غم کی پنہائی سمندر سے بڑی ہے جیسے!

    آنکھ صحراؤں کے دامن کی طرح خالی ہے

    وحشت جاں کی طرف دیکھ کے یوں لگتا ہے

    موت اس طرح کے جینے سے بھلی ہے جیسے

    تیرگی چھٹنے لگی، وقت رکے گا کیوں کر

    صبح خورشید لیے در پہ کھڑی ہے جیسے

    داغ رسوائی چھپانے سے نہیں چھپ سکتا

    یہ تو یوں ہے کہ جبیں بول رہی ہے جیسے!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے