شکست صبا
( بھوپال کے گیس حادثے سے متأثر ہو کر )
نئی جہتوں کی شاخوں پر شگوفے
فصیلوں پر جبیں رکھ دی صبا نے
شکستہ در پہ دستک دی صبا نے
صبا جو رقص کے منظر دکھائے
صبا جو گیت گا گا کر سنائے
صبا کے عجز کو جانا ہے کس نے
صبا کی برچھیاں کھائی ہیں کس نے
مگر تو دست امکاں سے پرے تھی
ترا دست حسیں تھا دست قاتل
نہ شب خوں سے مفر ہم کو نہ تم کو
رم چارہ گراں کا ذکر کیسا
مرے لیکن نہ رت آئی کفن کی
زمانہ ہے زمانہ چل رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.