Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکست وفا

ظفر احمد صدیقی

شکست وفا

ظفر احمد صدیقی

MORE BYظفر احمد صدیقی

    آدمی کس کا اعتبار کرے

    جب محبت ہی کو دوام نہیں

    وہ محبت بھی کیا محبت ہے

    چار دن بھی جسے قیام نہیں

    کشمکش ہائے زندگانی سے

    رشتہ الفت کا ٹوٹ جاتا ہے

    چند لمحوں کی بد گمانی سے

    ساتھ برسوں کا چھوٹ جاتا ہے

    زود رنج آدمی کی فطرت ہے

    اور مطلب پرست اہل جہاں

    واقعات جہاں میں سنگ بدست

    اور دل کارگاہ شیشہ گراں

    کیا تعجب ہے پھر اگر اس نے

    کر دیا محو اہل الفت کو

    یہ وفا کا مری صلہ بخشا

    بھول بیٹھے مری محبت کو

    زندگی بھر نباہ کے وعدے

    عمر بھر کی وفا کے قول و قرار

    آہ ناپائیدار تھے کتنے

    جیسے ظلمت میں ہوں نمود شرار

    پھر بھی اس کی طرف سے اے ہمدم

    میرے دل میں کوئی غبار نہیں

    جانتا ہوں کہ ایک حالت پر

    گردش چرخ کو قرار نہیں

    کر چکا ہوں معاف اسے دل سے

    پھر بھی اک پیچ و تاب ہے مجھ کو

    دل کو سمجھا چکا ہوں میں لیکن

    زندگانی عذاب ہے مجھ کو

    اپنی خوددارئ وفا کی قسم

    نہیں رونا غم جدائی کا

    اس کی معصومئ ادا کی قسم

    نہیں غم اس کی بے وفائی کا

    ہاں مگر اس جہاں سے ہوں بیزار

    جس میں مہر و وفا کا نام نہیں

    چند روزہ حیات سے حاصل

    جب محبت ہی کو دوام نہیں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے