شکست
افق کی منڈیروں پہ
دن کا تھکا ماندہ سورج کھڑا تھا
اور اس کا بدن سرخ شالوں کی زد میں جھلستا رہا
وہ چپ چاپ گم سم
خلاؤں کو تکتا رہا
ایک گونگا تماشائی بن کر
یکایک خلاؤں کی پہنائیوں میں
پس پردۂ شب سے
اک چیخ ابھری
وہ مغرور سورج
جو اپنی تکمیلی شعاعوں کے زہریلے کانٹوں سے
معصوم دھرتی کا سینہ کھرچتا رہا تھا
کسی سرد پتھر کی مانند چپ ہو گیا
اندھیروں کی یلغار سے
دم بخود رہ گیا
- کتاب : shab khuun (7) (rekhta website) (Pg. 32)
- اشاعت : 1966
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.