مہرباں نازک رداؤں کی تہوں میں
نرم باہوں کی پناہوں میں ہے رقصاں یہ زمیں
وہ اک سپر بن کر
جھلسنے سے بچا لیتی ہیں اس کو
نغمہ گر صیقل فضائیں
سبز ریشم کی قبا پہنے زمیں
ہاتھوں میں تھامے نسترن نرگس سمن
نازک تہوں میں
زندگی ہے کس قدر محفوظ لیکن.......
لحظہ لحظہ ہر پرت معدوم ہوتی جا رہی ہے!
ایک دن جب آخری تہ کی سپر ہوگی شکستہ
مہرباں اوزون(Ozone) کی چادر میں لپٹی
یہ زمیں جب بے قبا ہو جائے گی تو
ارغوانی آگ مہلک انگلیوں سے
اس کی شادابی کو اپنی آنچ میں جھلسائے گی اور
یہ دھواں بن کر خلاؤں میں اڑے گی....!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.