شکوہ
اے مرے عشق بتا آج جفا کاروں کو
وادئ شوق سے ہم بھی تو کبھی گزرے تھے
کاسۂ دل میں سجائے ہوئے ارمانوں کو
برگ گل ہاتھ میں اور سرو و سمن دامن میں
ہم سرور غم جاناں میں بہت غلطاں تھے
ہم کو معلوم نہیں تھا کہیں ایسا تو نہیں
گرمئ عشق جو بڑھتی ہے تو جل جاتے ہیں
برگ و گل سرو و سمن گل کے مرقعے سارے
یا کہیں کردہ و ناکردہ گناہوں کے سبب
ان جفاؤں کو اٹھانے کے سزا وار ہیں ہم
ہم گناہ گار سیہ کار خطا کار سہی
ہالۂ رحم و کرم سے ترے باہر تو نہیں
امتحاں اور سہی تو تو مگر واقف ہے
دل جو سینے میں دھڑکتا ہے وہ پتھر تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.