شکوے کی شام
رخصت ہوتے سورج کی کرنوں کا آنچل تھامے تھامے
میں بھی چھت پر جا پہنچی تھی
مرے گلے شکوہ تو سارے گونگے بن بیٹھے تھے
اور میری کچھ کہتی آنکھیں
بارہ دری کی چلمن کے حالوں میں پھنستی تھیں
پھر کیوں گاؤں سے جاتے جاتے
گلی کے موڑ پہ رکتے رکتے
تم نے اوپر، میری جانب دیکھا تھا
اور تمہارا اٹھتا ہاتھ ذرا سا کانپ گیا تھا
اور تمہاری روشن روشن آنکھیں بجھ سی گئی تھیں
دور افق میں سورج ڈوب گیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.