Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شملہ

MORE BYاختر شیرانی

    لوگ گرمی میں شملے جاتے ہیں

    ٹھنڈے موسم کا لطف اٹھاتے ہیں

    کتنی شفاف ہے فضا اس کی

    کس قدر صاف ہے ہوا اس کی

    اودی اودی گھٹائیں چھاتی ہیں

    ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں آتی ہیں

    ابھی بادل ہیں اور ابھی ہے دھوپ

    دیکھو قدرت کے یہ انوکھے روپ

    گر صفائی کے حال کو دیکھیں

    آپ شملے کی مال کو دیکھیں

    کتنی ستھری ہے ہر دکان یہاں

    کتنا اچھا ہے ہر مکان یہاں

    ہوٹلوں کی نفاستیں دیکھو

    کوٹھیوں کی عمارتیں دیکھو

    سبزہ وادی میں لہلہاتا ہے

    پھرنے والوں کا جی لبھاتا ہے

    اونچے پیڑوں کی ہے بہار یہاں

    ہیں کھڑے چیل دیودار یہاں

    ہیں بلندی پہ ہر مکان سے یہ

    بات کرتے ہیں آسمان سے یہ

    بادل اتنے قریب ہوتے ہیں

    پیار سے منہ زمیں کا دھوتے ہیں

    راستہ گر کہیں سے پاتے ہیں

    بند کمروں میں بھی گھس آتے ہیں

    یوں تو ہر منظر اس کا پیارا ہے

    رات کا اور ہی نظارہ ہے

    جب ہوں بجلی کے قمقمے روشن

    دیکھو اس وقت شملے کا جوبن

    قمقمے کیا ہیں کچھ ستارے ہیں

    آسماں نے یہاں اتارے ہیں

    شعلے سے اڑتے ہیں فضاؤں میں

    شمعیں آوارہ ہیں ہواؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے