Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شملے کی ریل گاڑی

اختر شیرانی

شملے کی ریل گاڑی

اختر شیرانی

سولن کی چوٹیوں سے

جھنڈی ہلا رہی ہے

غصے میں بے تحاشا

سیٹی بجا رہی ہے

دیکھو وہ آ رہی ہے

شملے کی ریل گاڑی

دو انجنوں کے منہ سے

شعلے نکل رہے ہیں

دو ناگ مل کے گویا

دوزخ اگل رہے ہیں

آنکھیں دکھا رہی ہے

شملے کی ریل گاڑی

سنسان گھاٹیوں پر

اونچی پہاڑیوں میں

پتھریلی چوٹیوں پر

ٹیلوں میں جھاڑیوں میں

لہراتی آ رہی ہے

شملے کی ریل گاڑی

لوہے کی ایک ناگن

بل کھا رہی ہو جیسے

اور اونچی چوٹیوں پر

لہرا رہی ہو جیسے

اس طرح آ رہی ہے

شملے کی ریل گاڑی

بن باسیوں کو کیا کیا

دل شاد کر رہی ہے

سنسان جنگلوں کو

آباد کر رہی ہے

بستی بسا رہی ہے

شملے کی ریل گاڑی

نکلی سرنگ سے یوں

جوں بل سے ناگ نکلے

چمکی سرے پہ جیسے

بھٹی سے آگ نکلے

کیا گل کھلا رہی ہے

شملے کی ریل گاڑی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے