Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شتاب

نیلم ملک

شتاب

نیلم ملک

MORE BYنیلم ملک

    جب رات بھیگ جاتی ہے

    تو اس کا نم

    کور بصر خوابوں کے سوکھے لبوں تک پہنچتا ہے

    اور تشنہ کام خوابوں کا دم ٹوٹنے سے ذرا پہلے

    ان کو زندگی کی نوید سناتا ہے

    خواب جب موت کے دہانے سے پلٹ کر آتے ہیں

    تو زندگی ان کے رگ و پے میں سرعت سے دوڑتی ہے

    مہمیز شوق میں وہ اپنی بے بصری کو فراموش کیے

    تیز رفتاری کی آخری ممکنہ حد کو چھوتے ہوئے

    تعبیر کی منزل تک پہنچنا چاہتے ہیں

    موت کا سہم ان کے اعصاب شل کیے دیتا ہے

    بے بصری انہیں نظر نظر بھٹکاتی ہے

    زندگی کی بے ثباتی کا خوف

    دیو ہیکل جلاد کی صورت مجسم ہو کر

    ان کی شاہ رگ دبوچنے کے درپے ہوتا ہے

    وہ جانتے ہیں

    کہ چاہ کر بھی اس گرفت سے

    دیر تک اور دور تک آزاد نہیں رہ سکتے

    اسی خوف کے زیر اثر

    میسر وقت میں

    وہ صدیوں کو لمحوں میں جی لینا چاہتے ہیں

    اور لمحوں سے صدیاں کشید کرنا چاہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے