Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعلۂ طرب

اویس احمد دوراں

شعلۂ طرب

اویس احمد دوراں

MORE BYاویس احمد دوراں

    دلچسپ معلومات

    کلکتہ ماہ فروری1960 مطبوعہ بزم ہند آسنسول

    رونے کی عمر ہے نہ سسکنے کی عمر ہے

    جام نشاط بن کے چھلکنے کی عمر ہے

    شبنم کی بوند پی کے چٹکنے کی عمر ہے

    گلشن میں پھول بن کے مہکنے کی عمر ہے

    صد مرحبا یہ گمرہیٔ شوق چشم و دل

    ہاں راہ آرزو میں بھٹکنے کی عمر ہے

    اک جرم ہے خیال و تصور گناہ کا

    یہ عمر صرف پی کے بہکنے کی عمر ہے

    دیوانہ بن کے نجد کے صحرا میں گھومیے

    لیلیٰ کی جستجو میں بھٹکنے کی عمر ہے

    بے چین کیوں ہو روح کسی ایک کے لئے

    ہر ماہ وش پہ جان چھڑکنے کی عمر ہے

    اس دور انبساط میں بہ حالت جنوں

    ہر کوئے دلبراں میں بھٹکنے کی عمر ہے

    لازم نہیں کہ خود کو بچاتا پھروں تمام

    شیشہ ہوں چوٹ کھا کے درکنے کی عمر ہے

    تسکیں وہ دے رہی ہیں پر اے قلب ناصبور

    تو اور بھی دھڑک کہ دھڑکنے کی عمر ہے

    جب چل پڑا ہوں گھر سے تو منزل کی شرط کیا

    ہوں رہ نورد شوق بھٹکنے کی عمر ہے

    ہوں آفتاب تازہ ہوا ہوں ابھی طلوع

    اپنے جہان نو میں چمکنے کی عمر ہے

    ایوان و تخت و تاج ہیں میری لپیٹ میں

    شعلہ ہوں میں یہ میرے بھڑکنے کی عمر ہے

    دوراںؔ میں بزم دوست میں چھیڑوں نہ کیوں غزل

    یہ زمزمے کے دن ہیں لہکنے کی عمر ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Lamhon Ki Aawaz (Pg. 155)
    • Author : Owais Ahmad Dauran
    • مطبع : label litho press Ramna Road Patna-4 (1974)
    • اشاعت : 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے