Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شارٹ کٹ

سید مبارک شاہ

شارٹ کٹ

سید مبارک شاہ

MORE BYسید مبارک شاہ

    ہجوم ہے

    کہ آگ کے پہاڑ سے گرا ہوا الاؤ ہے

    کوئی نہیں جو کہہ سکے

    کہ ایک پل کو ٹھہر کر بتاؤ تو

    کہاں چلے ہو، کس طرف

    ہجوم کیا ہے

    بے شمار منتشر اکیلے پن کی بھیڑ ہے

    جو آپ اپنی آہٹوں کے ڈر سے لڑکھڑا گئی

    غبار نقش پا اٹھا

    تو جم گیا غلاف چشم و گوش پر

    یہ قافلہ بھٹک رہا ہے منزلوں کو رکھ کے اپنے دوش پر

    نہیں کسی کو ہوش، پر

    کوئی تو ہو جو کہہ سکے

    کہ ''عازمین بے جہت''!

    نہ منزلیں نہ راستے

    تو پھر غبار بن کے اڑ رہے ہو کس کے واسطے

    کسی نے کہہ دیا تو کیا

    نشیب میں تو تیز تر ہجوم کا بہاؤ ہے

    پہاڑ کے دباؤ سے نشیب میں کٹاؤ ہے

    کٹاؤ کے سفر میں کب کہاں کوئی پڑاؤ ہے

    عذاب مشتعل میں اب نہ نوح ہے نہ ناؤ ہے

    پتا ہے؟

    نہیں فقط الاؤ ہے

    اور آگ کے پہاڑ سے گرا ہوا الاؤ ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    شارٹ کٹ نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے