جہاں میں ہوں
وہاں
وقت
ایک اونچی پہاڑی پر چڑھ کر بیٹھ گیا ہے
اسے
میرے لفظ بھی
جو کشتی میں لدی ہوئی کتابوں کے
حکمراں ہیں
ابھی تک
نیچے نہیں اتار سکے
میرا دن
اپنے ہاتھ میں ایک لاٹھی لیے چل رہا ہے
رات
سورج کے ساتھ سوالوں کو
پورا کرنے کے لئے نکل گئی ہے
اور میں
نیند میں چلتا ہوا
اپنے آپ کو
آسمان میں دفن کر آتا ہوں
جاگتا ہوں تو پھر
خود کو زمین کے خول ہی میں پاتا ہوں
جب میرے لفظ
وقت کو
پہاڑی سے نیچے اتار لیں گے
میری جڑیں
سات سمندر تک پھیل جائیں گی
اور میں
اپنے ہی لفظوں سے
ایک ایسی سیڑھی بنا لوں گا
جو زمین سے آسمان تک پہنچتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.