Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سینۂ خواب کھلے

ایوب خاور

سینۂ خواب کھلے

ایوب خاور

MORE BYایوب خاور

    سینۂ خواب کھلے

    جس طرح پیار میں ڈوبی ہوئی آنکھوں پہ لرزتی ہوئی

    پلکوں کا نشہ کھلتا ہے

    جس طرح بند کتابوں پہ کسی پھول کے کھلنے کا گماں کھلتا ہے

    جس طرح ہاتھ کی پوروں پہ کبھی

    پہلے پہلے سے کسی تجربۂ لمس محبت کا اثر کھلتا ہے

    سینۂ خواب کھلے

    سینۂ خواب کھلے اور میں دیکھوں وہ کم آثار جوانی کا خمار

    وہی حیرت جسے میں نے فقط ایک سانس کی ڈوری

    میں پرو لینے کی خواہش کی تھی

    وہ تذبذب کہ جسے کمسن‌‌ و کم‌ خواب نگاہوں کے بھروسے نے

    گلاب اور چنبیلی کی مہک بخشی تھی

    مرتعش ہونٹوں پہ موہوم تبسم کا وہ احساس جسے

    حرف و آواز بغیر

    کعبۂ دل نے ترے چہرۂ گلفام پہ مبعوث کیا

    اور پھر میری نگاہوں کی طرف

    تیرے آغاز کو بیدار کیا

    اے سخن ساز نگاہوں والے

    وقت نے عمر گزشتہ کے کئی باب لکھے

    اور ہر باب کی دہلیز کسی خواب مقفل کی طرح گم سم ہے

    کوئی دستک کوئی آواز کوئی حرف صبا

    کوئی تدبیر کہ اس لمحۂ موجود کے مر جانے سے پہلے پہلے

    کاش اس خواب مقفل کا بھی سینہ کھل جائے

    اور میں دیکھ سکوں

    تیرے موہوم تبسم کی کہانی کا حوالہ کیا تھا

    اور اب مجھ سے گنہ گار محبت کی تباہی کا ازالہ کیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 473)
    • Author : Munavvar Jameel
    • مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
    • اشاعت : 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے