Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سلسلہ

نصیر پرواز

سلسلہ

نصیر پرواز

MORE BYنصیر پرواز

    کبھی کبھی اک کرن اجالے کی

    میرے کاندھے پہ ہاتھ رکھ کر

    یہ پوچھتی ہے

    کہ اور کتنا سفر ہے باقی

    ہوا ہے طے کس قدر ہے باقی

    یہ راستہ کرب آگہی کا

    کہاں سے نکلا گیا کہاں تک

    چراغ احساس خود سری کا

    کوئی بھی لکھ کر کوئی بھی پڑھ کر نہیں بتاتا

    نصیب کیسا ہے آدمی کا

    یقین فکر و نظر ہے باقی

    سراب جاں رہ گزر ہے باقی

    مگر کسی کو پتہ نہیں ہے حیات انساں ہے کتنی باقی

    بس ایک میں ہوں کہ کرب احساس میرا سایہ

    یہ ذات کا غم جو ساتھ آیا

    گمان کی آندھیوں نے اکثر مجھے کھلایا

    نظر نظر اک چراغ آنکھوں میں جھلملایا

    یقیں کی صورت

    زمیں کی صورت

    تمہاری روشن جبیں کی صورت

    میں اک صداقت

    چراغ راحت

    وجود رفعت

    میں ضو فشاں ہوں

    فنا کی وادی سے جسم میرا گزر بھی جائے

    مرا بدن لمحہ لمحہ بن کر بکھر بھی جائے

    یہ کرب فکر و نظر یہ روشن ضمیر میرا

    یہ زخم تحقیق جو بدن پر لکھا ہوا ہے

    یہ زہر اور اک جو رگوں میں مچل رہا ہے

    جسے پیا ہے سمجھ کے آب حیات میری جسارتوں نے

    ہر ایک سینے میں بیج بوتا رہے گا میری تجلیوں کے

    کھلائے گا سانس سانس تحریر روشنی کی

    سفر مری کاوش نظر کا

    یقین کا رفعت ہنر کا

    نہ ختم ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے