سلسلے
شہر در شہر، قریہ در قریہ
سال ہا سال سے بھٹکتا ہوں
بارہا یوں ہوا کہ یہ دنیا
مجھ کو ایسی دکھائی دی جیسے
صبح کی ضو سے پھول کھلتا ہو
بارہا یوں ہوا کہ روشن چاند
یوں لگا جیسے ایک اندھا کنواں
یا کوئی گہرا زخم رستا ہوا
میں بہر کیف پھر بھی زندہ ہوں
اور کل سوچتا رہا پہروں
مجھ کو ایسی کبھی لگن تو نہ تھی
ہر جگہ تیری یاد کیوں آئی؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.