Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صنف نازک کہا گیا مجھ کو

سیدہ صدف اکبر

صنف نازک کہا گیا مجھ کو

سیدہ صدف اکبر

MORE BYسیدہ صدف اکبر

    رنگ کائنات کہا گیا مجھ کو

    آنکھوں میں بسے خوابوں سے

    پھر مبرا کیا گیا مجھ کو

    زندگی بھر کی جو کمائی تھی

    کچھ جو عزت کہیں بنائی تھی

    چند لفظوں سے کچھ حقارت سے

    تہی دامن کیا گیا مجھ کو

    کاری کر کے سب زمانے میں

    کھلے سر برہنہ کیا گیا مجھ کو

    حسن زن سے جو زندگی ہے حسین

    رنگوں سے کھلی دل کشی ہے یہی

    صنف نازک کی نازکی ہے یہی

    اس کے خوابوں کو تعبیریں جو ملیں

    زندگی کے سب زاویوں سے پرے

    رنگ گل یوں ہی بکھر جائیں گے

    دکھ سب سکھ میں بدل جائیں گے

    کاری نہ مرے گی کوئی بھی ناری

    زیست رہے گی نہ اس پہ بھاری

    صنف نازک سمجھ کر نہ مارو مجھ کو

    رنگ گل ہوں میں اس گلستاں کی

    خوابوں کی آنکھوں میں میں بھی بستی ہوں

    زمین کی گود سے میرا بھی رشتہ ہے

    خوشبو بن کر ہم نے یوں بکھرنا ہے

    مانند سحر خود میں یوں ابھرنا ہے

    رنگ کائنات بن کر ہر زمانے میں

    خود ہی اپنی مثال بننا ہے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے