Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صرف بارہا لگتا ہے یوں

ارسال مراد

صرف بارہا لگتا ہے یوں

ارسال مراد

MORE BYارسال مراد

    وقت کی دسترس میں لازم

    کوئی کیمیا تو ضرور ہے

    اس طرف میں ریزہ ریزہ بکھر رہا ہوں

    اور اس طرف

    تیری تصویر میں رفتہ رفتہ

    جان پڑتی سی لگ رہی ہے

    ابھی لگا تھا ابھی تو نے کچھ کہا تھا مجھ سے

    میرے تخیل کی جنتوں میں

    ابھی سرور کی کئی جھانجھریں جھنک گئی تھیں

    وہم ہی تھا وہ گمان تھا وہ

    گمان کتنا حسین تھا وہ

    میں پھر چاہتا ہوں میرے مسجود

    تو مجھ سے کچھ سخن کرے

    کچھ تو بولے کچھ تو مجھ سے بات کرے

    اس ننھی حسرت کا دامن تھامے تھامے

    میز پہ رکھے فریم کو میں تکنے لگتا ہوں

    جس میں تمہاری ایک پرانی

    سیاہ سفید تصویر لگی ہے

    پھر میں تم کو چھو لیتا ہوں

    پھر تم سے کچھ کہہ اٹھتا ہوں

    پھر لگتا ہے جیسے تم بھی

    بول اٹھی ہو

    لیکن تم کچھ نہیں بولتیں

    صرف بارہا لگتا ہے یوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے