Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستاروں کے نگر میں

نازیہ غوث

ستاروں کے نگر میں

نازیہ غوث

MORE BYنازیہ غوث

    ستاروں کے نگر جانے کا اکثر سوچتے ہیں ہم

    تمہیں اپنا بنانے کا بھی اکثر سوچتے ہیں ہم

    افق کے پار جا کر چاند تارے ڈھونڈ لانے کی ہماری آرزو دیکھو

    چلو کچھ دیر خود کو ہم تمہارے روبرو کر دیں

    ستاروں کے نگر جانے کی خواہش ملتوی کر دیں

    کہ ہم جب تم کو اپنے سامنے پائیں

    تو سارے بھیگے منظر دھیرے دھیرے خود بدل جائیں

    زمیں تبدیل ہو کر آسماں بن کر ہمارے سر پہ چھا جائے

    گھنے بادل چھٹیں اور سارے تارے دھیرے دھیرے سے ہمارے گرد آ جائیں

    بہت سے زرد پتے پھول بن جائیں

    اور ایسے میں ہمارے دل کی دھڑکن میں نئے جذبے مچل جائیں

    چلو ہاں یوں بھی اچھا ہے

    یہ سرحد دل کی سرحد ہے

    یہ وادی ہے محبت کی

    جہاں رنگوں کی محفل ہے

    جہاں خوشیوں کا میلا ہے

    جہاں کچھ ننھی ننھی خواہشوں کا اک جھمیلا ہے

    چلو یہ شام یوں ہی سج گئی ہے

    ہم ستاروں کے نگر جانے کی خواہش ملتوی کر دیں

    کہ چندا خود زمیں پر آ گئے ہیں

    دل کے آنگن میں ستارے ننھی ننھی خواہشوں کے سج گئے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے