سیاہ آئینے
میں کب سے قید ہوں
بتاؤ کب سے قید ہوں
سیاہ آئینوں کے درمیاں
سیاہیوں کے آفریدہ
یہ سیاہ دل سیاہ بطن آئینے
کہ جن کے حوصلے سیاہ ہیں
کہ جن کے ولولے سیاہ ہیں
کہ جن کے قہقہے سیاہ ہیں
سیاہ قہقہوں سے نغمۂ سکوت منتشر
سیاہ بیڑیوں سے مستئ خرام منجمد
سیاہ حادثوں سے وقت تیز گام جاں بلب
سیاہ کرچیوں سے رقص نا تمام خوں چکاں
سیاہ سازشوں میں منہمک
یہ آئینے
کہ جن میں میرا عکس رخ سیاہ ہو گیا
کرن کرن سیاہیوں میں گوشہ گیر
نفس نفس سیاہیوں میں ہے اسیر
وہ حبس ہے کہ الاماں
میں کب سے قید ہوں
بتاؤں کیسے کب سے قید ہوں
سیاہ آئینوں کے درمیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.