Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیاسی لیڈر کے نام

فیض احمد فیض

سیاسی لیڈر کے نام

فیض احمد فیض

MORE BYفیض احمد فیض

    سالہا سال یہ بے آسرا جکڑے ہوئے ہاتھ

    رات کے سخت و سیہ سینے میں پیوست رہے

    جس طرح تنکا سمندر سے ہو سرگرم ستیز

    جس طرح تیتری کہسار پہ یلغار کرے

    اور اب رات کے سنگین و سیہ سینے میں

    اتنے گھاؤ ہیں کہ جس سمت نظر جاتی ہے

    جا بجا نور نے اک جال سا بن رکھا ہے

    دور سے صبح کی دھڑکن کی صدا آتی ہے

    تیرا سرمایہ تری آس یہی ہاتھ تو ہیں

    اور کچھ بھی تو نہیں پاس یہی ہاتھ تو ہیں

    تجھ کو منظور نہیں غلبۂ ظلمت لیکن

    تجھ کو منظور ہے یہ ہاتھ قلم ہو جائیں

    اور مشرق کی کمیں گہ میں دھڑکتا ہوا دن

    رات کی آہنی میت کے تلے دب جائے!

    مأخذ :
    • کتاب : Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 111)
    • مطبع : Educational Publishing House (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے